LOADING

Type to search

پاکستان

کشمیر (سہ پہر) یوم حق خود ارادیت; پاکستانی قیادت کاکشمیری شہدا کوزبردست خراج عقیدت

(اصغر علی مبارک)
کشمیر (سہ پہر) یوم حق خود ارادیت; پاکستانی قیادت کاکشمیری شہدا کوزبردست خراج عقیدت یوم حق خود ارادیت پر پاکستانی قیادت نےکشمیری شہدا کوزبردست خراج عقیدت کیا حکومتِ پاکستان کشمیر کاز کو متعلقہ فورم پر اجاگر کررہی ہے۔یاد رہے کہ آزاد کشمیر‘ مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام نے پانچ جنوری 2025کو یوم حق خودارادیت اس تجدید عہد کے ساتھ منایا کہ بھارتی تسلط سے نجات کیلئے تحریک آزادی کے منطقی انجام تک جدوجہد آزادی جاری رکھی جائیگی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پانچ جنوری 1949ء کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا کیا گیا تھا لیکن بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل کی اس قراردادپر عملدرآمد نہیں کیا۔کشمیری عوام نے اس بھارتی جبر و تسلط کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ 27 اکتوبر 1947ء کو کشمیر پر غیرقانونی بھارتی فوجی قبضہ سے آج تک آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس جدوجہد میں کشمیری عوام جانی و مالی قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی درجن بھر قراردادوں پر عملدرآمد کرنا تو کجا‘ اس نے پانچ اگست 2019ء کو آئین کی دفعات 370‘ اور 35،اے کو حذف کرکے مقبوضہ وادی پر مکمل طور پر قبضہ کرلیا۔ مقبوضہ وادی کے بیشتر علاقوں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں جس میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار یا شہید اور عفت مآب خواتین کی بے حرمتی بھی کی جارہی ہے۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے آواز اٹھانے کی پاداش میں بھارت پاکستان کی سلامتی کے بھی درپے ہے۔ وہ پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔نہتے اور مظلوم کشمیری عوام گزشتہ 77 سال سے اپنی آزادی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور دنیا کے ہر فورم پر بھارتی تسلط کیخلاف آواز اٹھا کر اور 5 جنوری جیسے اہم دنوں میں جلسے‘ جلوس اور ریلیاں نکال کر عالمی اداروں کے ضمیروں کو جھجھوڑ رہے ہیں۔ اب یہ نمائندہ عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہٹ دھرم بھارت کو یواین قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے مجبور کریں۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے کشمیری اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان کی جانب سے منظور کردہ قرارداد کی 76ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ قرارداد میں تنازع جموں و کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کی سرپرستی میں ایک جمہوری انداز سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔صدر مملکت پاکستان نے یوم حق خود اِرادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ قرارداد عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے معاہدوں کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل ِتنسیخ حق ِخودارادیت کا اعادہ کرتی ہے۔ بھارت نے گزشتہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت سے محروم رکھا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کو جبر، تشدد اور بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔5 اگست 2019 سے بھارت ایسے اقدامات کر رہا ہے جن کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی اور سیاسی ڈھانچے کو بدلنا ہے۔ بھارت کشمیریوں کو ان کے اپنے ہی وطن میں بے اختیار کرنا چاہتا ہے۔ ان مظالم کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ اٹوٹ ہے۔صدر پاکستان نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا، عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دلانے کی ذمہ دار ہے۔ عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے۔ پاکستان کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد اور حق خودارادیت کے حصول میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کو کچل رہا ہے اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، آج کے دن اقوام متحدہ نے کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائےکی ضمانت دی، آج وقت ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنے وعدوں پر عمل کرے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کشمیر کی آبادی کی نوعیت اور سیاسی ڈھانچے کو تبدیل کررہا ہے، پاکستان کشمیری عوام کےحق خودارادیت کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھےگا۔ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کو استعمال نہیں کر سکی، اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنے وعدوں پر عمل کرے اور ایسے بامعنی اقدامات اٹھائے جن کی بدولت جموں و کشمیر کے عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرسکیں۔جموں و کشمیر کے عوام کے یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہر سال پانچ جنوری، کشمیریوں کے ’یومِ حق خود ارادیت‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔1949 میں آج کے دن اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان نے تاریخی قرارداد منظور کی جو جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت دیتی ہے تاکہ کشمیری عوام کے لیے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جا سکے۔حق خود ارادیت، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر سال، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جو لوگوں کو اپنی تقدیر خود طے کرنے کے قانونی حق کی وکالت کرتی ہے۔یہ قرارداد غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے واضح حمایت کا اظہار کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ انتہائی قابل افسوس امر ہے کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اس ناقابل تنسیخ حق کو استعمال نہیں کر سکی۔آج وقت ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنے وعدوں پر عمل کرے اور ایسے بامعنی اقدامات اٹھائے، جن کی بدولت جموں و کشمیر کے عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرسکیں۔ عالمی برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرنے، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کی بحالی کا بھی مطالبہ کرنا چاہئے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بھارت، غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے ایسے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے، جن سے اس علاقے کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ نوعیت کو نقصان پہنچے ۔ 5 اگست 2019 کے بعد سے کئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ایک سلسلے کے ذریعے، بھارت، متنازع علاقے کی آبادی کی نوعیت اور سیاسی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا مقصد اکثریتی کشمیری عوام کو ان کے اپنے ہی وطن میں ایک بے اختیار اقلیتی برادری میں تبدیل کرنا ہے۔بھارت کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور آزادی کی جائز جدوجہد کو کچلتے ہوئے کشمیری عوام کو وسیع پیمانے پر منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعلقہ قراردادوں کے عین مطابق ہے، کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں، ان کی مکمل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب پاکستان مریم نواز نے بھی یوم حق خود ارادیت پر کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیر کے حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت جاری رکھے گا، یاد رہے کہ کُل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طو ر پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ یوم حق خود ارادیت بھرپور طریقے سے منا کر بھارت کیساتھ ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کریں کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے مسرت عالم بٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 5 جنوری 1949 کو منظور کی گئی قرارداد پر اب تک عملدرآمد نہ ہونا عالمی ادارے کے وجود پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ سرینگر سمیت مقبوضہ جموں وکشمیرکے مختلف اضلاع میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن کے ذریعے اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھنے کا نوٹس لے پوسٹروں میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت بین الاقوامی برادری کو علاقے کی اصل صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ بتائے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے بارے میں وعدوں کا کیا بنا۔ 1947 سے لیکر اب تک اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے حق خودارادیت پر ایک درجن سے زائد قراردادیں ہیں، اقوام متحدہ سے پوچھنا چاہتی ہوں ان وعدوں اور قراردادوں کا کیا بنا، کیا دنیا کا قانون اندھا، بہرہ اور گونگا ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کشمیری صرف اس لیے پیدا ہوئے ہیں کہ ہم اپنے شہداءکو دفناتے رہیں، کیا ہم جیلوں میں ہی پڑے رہیں؟ کیا ہم نے کالے قوانین کے تحت ہی زندگی گزارنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا اقوام متحدہ نے ہندوستان کی ہٹ دھرمی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، تاریخ کبھی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو معاف نہیں کرے گی کیونکہ کشمیریوں پر ظلم ہوتا رہا اور آپ خاموش ہے۔ مشعال ملک نے کہا کہ تاریخ اور دنیا گواہی دے گی کشمیریوں نے خون کے آخری قطرے تک جہاد جاری رکھا، انشاءاللہ فتح ہمارا مقدر ہے، افسوس دنیا دیکھتی رہی اور خاموش رہی اور کشمیری قربانی دیتے رہے۔خیال رہے کہ پانچ جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پاکستان اور بھارت نے کشمیریوں کیلئے حق خود ارادیت یعنی رائے شماری کی قرارداد منظور کی تھی لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کر کے انہیں بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ کشمیری ہر سال 5 جنوری کو تجدید عہد کے طور پر مناتے ہیں۔ہرسال اس دن کو منانےکا مقصد عالمی برادری کو یاد دلانا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو نظر انداذ نہیں کرسکتے۔مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے پوری دنیا کے امن کو خطرات لاحق ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیری عوام کو یہ حق دیتی ہیں کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنا فیصلہ کر سکیں، بھارت مسلسل ان قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔حق خودارادیت کے موقع پر آزاد جموں وکشمیر بھر میں بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن دفتر مظفرآباد میں یادداشت بھی پیش کی گئی اورمطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدے پورے کرے۔