LOADING

Type to search

پاکستان تازہ ترین

اسلام آباد(سہ پہر) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں

اسلام آباد()سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں، نکاح کا جھوٹ چھپا کر مغربی ممالک کی مثال دیتے ہیں، آج وکلا کی ٹیم محنت پر لگی ہے کہ 39 دن کی مدت ثابت کرنی ہے، آپ ایک کیس کو لے کر اللّٰہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ایسے معاشرتی معاملات پر اس لیے سزا رکھی تاکہ بگاڑ نہ ہو، عدت اس لیے ہے کہ بگاڑ کے بعد رجوع کے بھی امکانات ہوں،آپ کو نکاح کی اتنی جلدی تھی قوم کو وجہ تو بتادیں، اگر وہ رک جاتے تو آج ان کے وکلا ءکو ایسی صفائیاں دینے کی نوبت نہیں آتی،میں نے 14 دسمبر کو طلاق دی، بچوں کو بتایا تو وہ رو پڑے،24 دسمبر کو میرے کزن کی شادی تھی، جہاں میری والدہ کو علم ہوگیا، میری والدہ نے خبر سنی تو اٹیک ہوا اور اسپتال منتقل کردیا گیا،کچھ سوشل میڈیا پلٹ فاومز نے کافی حد تک مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنایا مجھے میرے بچون اور فیملی کو سوشل میڈیا پر بہت اچھالا گیا،،فیصلہ خلاف آنے پر ججز کی ٹرولنگ کی جاتی ہے، اس کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور میڈیکل بورڈ سے رجوع کیا جائےنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنی وکلا کی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خاور مانیکا کا میڈیا کے سامنے عدت کیس کی شرعی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہنا تھاکہ ملزم اور مجرم بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ اس کا حصہ ہیں، میں آج اپنی صفائی دینے نہیں آیا،میری بھی باتیں سنیں جیسا کہ میں نے تحمل سے سب کو سنا ہے، اگر کسی گھر میں طلاق ہو تو جلد بازی نہیں ہوتی اگر طلاق ہو گئی تو کیا برا تھا کہ نکاح کے لیے رک جاتے؟ آج پی ٹی آئی کےوکلا ءکی ٹیم محنت پر لگی ہے کہ 39 دن کی مدت ثابت کرنی ہے، پی ٹی آئی نے یکم جنوری کے نکاح کے بعد 7 جنوری کو بیان جاری کیا نکاح نہیں ہوا، پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا نکاح کی خبر غلط تھی،ان کا مزید کہنا تھا کہ عدت پوری ہونے کے بعد نکاح کرلیتی، رک جاتی،آپ کو نکاح کی اتنی جلدی تھی قوم کو وجہ تو بتادیں، کیا وجوہات تھیں کیا کوئی ایسی میڈیکل سرٹیفکٹ ہو گئی اور میڈیکل ایشو ہو گیا جس کی بنا پر 39 دن میں ہی نکاح کرنا پڑا پہلی جنوری کو چھپ کر کرنا پڑا اور 18 فروری کو دوبارہ یہ ضرورت کیوں پیش آئی، بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں، نکاح کا جھوٹ چھپا کر مغربی ممالک کی مثال دیتے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے پیمرا کو بھی شکایت دی گئی، پیمرا سے پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی شکایت کو دیکھا جاسکتا ہے، آج تک اس شخص سے نہ پوچھا گیا آپ نے نکاح کیوں چھپایا؟ مغرب کی مثالیں دیتے ہیں وہاں ایسے معاملے پر استعفیٰ دے دیتے ہیں، آپ ایک کیس کو لے کر اللّٰہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کے خلاف کام کر رہے ہیں، ایسے معاشرتی معاملات پر اس لیے سزا رکھی تاکہ بگاڑ نہ ہو، عدت اس لیے ہے کہ بگاڑ کے بعد رجوع کے بھی امکانات ہوں،انہوں نے کہا کہ یہ کیس ہارنے یا جیتنے کا معاملہ نہیں ہے، وکیل سلمان صفدر کہتے ہیں کہ 49 دن میں عدت ختم ہو جاتی ہے ،عمر چیمہ کی جانب سے خبر دی گئی ہے کہ نکاح ہی نہیں کیا ایک وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بول رہا تھا اور کسی نے نہیں پوچھا، 18 فروری کو انہوں نے ایک اور نکاح کیا لیکن اس پر بھی کسی نے نہیں پوچھا اس مسئلے کو ایک سیاسی مسئلہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے بحثیت قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں،فیصلہ خلاف آنے پر ججز کی ٹرولنگ کی جاتی ہے، اس کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور میڈیکل بورڈ سے رجوع کیا جائے۔